(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکا میں موجود طاقتور صیہونی لابی نے امریکی کانگرس کے ایوان بالا سینیٹ میں اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے سرگرم عالمی مہم’ بی ڈی ایس’ کے خلاف ایک نیا بل منظور کرانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان بالا سینیٹ میں ری پبلیکن پارٹی کے رکن کی جانب سے سے بی ڈی ایس موومنٹ کے خلاف بل پیش کیا گیا جس میں ایوان کے 398 اراکین نے بل کی حمایت کی جبکہ 17 نے اس بل کی مخالفت کی ، ۔ بل کی خالفت میں ووٹ دینے والے 16 ڈیموکریٹس اراکین میں دو مسلمان عرب ارکان کانگرس الھان عمر اور رشیدہ طلیب بھی شامل تھیں۔
گذشتہ روز منظور ہونے والے اس بل میں امریکی سینٹ میں ری پبلیکن پارٹی اور ڈیموکریٹس ارکان کے درمیان اختلاف نمایاں دیکھا گیا۔ اگرچہ یہ بل اکثریت کے ساتھ منظور ہوگیا تاہم اس نے یہ واضحکردیا ہے کہ واشنگٹن میں صہیونی لابی کافی طاقت ور ہے مگر اس کے باوجود اسرائیل کے بائیکاٹ کی حمایت اور مخالفت دونوں طرف آراء موجود ہیں۔
بل کی منظوری کے بعد بائیکاٹ تحریک کے خلاف اقدامات کی راہ ہموار ہوگی جو اسرائیل میں سرمایہ کاری، صہیونی ریاست پرپابندیاں عاید کرنے اور انسانی حقوق کے معاملے میں صہیونی ریاست پردبائو ڈالنے کا مطالبہ کررہی ہے۔
واضح رہے کہ فلسطین میں صیہونی ریاست کے مظالم کے خلاف دنیا بھر کے انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے سماجی کارکنان اور تنظیموں کی جانب سے ناجائز ریاست اسرائیل کے ساتھ معاشی اور ہرطرح کے تعلقات کے بائیکاٹ کی تحریک شروع کی تھی ، یہ تحریک بین القوامی سطح پر شناخت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے جس کی وجہ سے اسرائیلی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور کچھ عرصہ قبل اسرائیل کےداخلی سلامتی کےوزیر گیلاد اردان نے صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے سرگرم بین الاقوامی تحریک "بی ڈی ایس” کی سرگرمیوں کو غیرموثر بنانے کےلیے اسرائیل کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے’ موساد’ سے مدد مانگی تھی ۔