(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست نے اپنی تمام تر ظالمانہ کارروائیوں سے فلسطینیوں کو زیرکرنےمیں ناکامی کے بعداب ارض مقدس چھوڑنے کیلئے فلسطینیوں کو مالی اور سفری امداد دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
صیہونی وزیراعظم بیجمن نیتن یاہونے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کیلئے ظالمانہ کارروائیاں کر کے دیکھ لیں، خواتین بچوں سمیت صحافیوں اور امدادی کارکنوں کوگرفتارکیا، انتظامی قید کے تحت ہزاروں فلسطینیوں کو قید کیا، گھروں جائدادوں اور املاک کو مسمار کیا لیکن تمام تر مظالم اور جبر کے باوجود فلسطینیوں کواپنے ملک کوچھوڑکرجانے پر راضی کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے اور اب اسرائیلی ذرائع ابلاغ سے حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق صیہونی وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ گزشتہ تیرا سالوں سے اسرائیلی ناکہ بندی کا شکار محصورغزہ کے رہائشیوں کوغزہ کو چھوڑکرکسی دوسرے ملک میں پناہ حاصل کرنے کیلئے مالی اورسفری سہولیات فراہم کرنے میں مدد کی جائے۔
اسرائیلی میڈیا میں یہ خبریں بھی گردش کررہی ہیں کہ غزہ میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی کارروائیوں کو روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی وزیراعظم پر اسرائیلی سابق آرمی چیف بنی گانتس اور دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے کڑی تنقید کی جارہی ہے۔
خیال ظاہرکیا جارہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم انتخابات میں دوبارہ کامیابی کیلئے ایسے اقدامات کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس سے وہ دوبارہ اسرائیلی وزیراعظم منتخب ہوسکیں لیکن وہ اپنے تمام تر مظالم کے باوجود فلسطینیوں کو زیر کرنے میں ناکام رہے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں صیہونی کارروائیوں میں بہت تیزی دیکھنے میں آرہی ہے ۔
گزشتہ 6 ماہ میں صیہونی فوج نے خواتین اور بچوں سمیت 6 ہزار فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے ، 147 کو شہید کیا ہے جبکہ متعدد لاپتہ ہیں نیتن یاھو کے ہی دور حکومت میں فلسطینیوں کی زمین پر بڑے پیمانے پر یہودی آبادیوں کی تعمیر میں بہت تیزی دیکھی جارہی ہے بین القوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی جانب سے مذمت کے باوجود اسرائیل نے بہت تیزی سے فلسطینیوں کی زمینوں پر غیرقانونی یہودی بستیوں کی تعمیر جاری رکھی ہوئی ہے۔
نیتن یاہواس بات کو جانتے ہیں کہ فلسطینیوں کے خلاف شدید کارروائیوں اورنفرت کی بنیاد پرہی انھیں دوبارہ اسرائیل کا وزیراعظم منتخب کیا جاسکتا ہےلیکن ان کی ناکامی یہ ہے کہ اپنے تمام تر مظالم کے باوجود وہ ابھی تک فلسطینیوں کو اپنی سرزمین چھوڑنے پرراضی کرنے میں ناکام رہے ہیں اس لئے اب نئے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو اپنی سرزمین چھوڑنے اور دیگر ممالک میں پنا حاصل کرنے کیلئے اسرائیل مالی امداد کے ساتھ ساتھ سفری سہولیات فراہم کرنے فیصلہ کیا گیاہے ۔