یورپ سے آنے والا امدادی قافلہ "مائلزآف سمائلز” گذشتہ روز بخیریت مصر کے راستے سے غزہ پہنچ گیا ہے۔ قافلے میں امدادی سامان ساتھ بڑی تعداد میں انسانی حقوق کے مندوبین بھی موجود ہیں۔ امدادی قافلے کے غزہ پہچنے پر فلسطینی وزیر محنت و سماجی امور احمد الکر نے شرکاء کا استقبال کیا۔ اس موقع پر شرکائے قافلہ اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے میلوں کی مسافت طے کر کے غزہ پہنچنے والے امدادی قافلے کے منتظمین اور معانین کا شکریہ ادا کیا۔ فلسطینی وزیر نے کہا کہ یورپی برادری کی جانب سے اہل فلسطین کے لیے خوشیاں بانٹنے کا یہ سلسلہ جاری رہا تو فلسطینی عوام کی مشکلات کم کرنے میں مدد ملے گی، تاہم یورپ کو فلسطین کی مالی کے ساتھ ساتھ سیاسی مدد کرنے میں بھی آگے آنا چاہیے۔ الکرد نے کہا کہ یورپی امدادی قافلے نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ مظلوم فلسطینی عوام کی مدد کے لیے ہر ممکن مدد دنیا کا فرض ہے۔ دوسری جانب قافلے کے نگران عصام یوسف نے غزہ پہنچنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی جانب سے پرجوش استقبال کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی کا ہر صورت میں مقابلہ کرنے کا عزم کیے ہوئے ہیں، اس سلسلے میں وہ اہل غزہ کی مزید مدد جاری رکھیں گے۔ واضح رہے کہ 102 منی بسوں کے ساتھ آنے والے اس قافلے میں یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے ایک سو انسانی حقوق کے مندوبین بھی شریک ہوئے۔ اس امدادی قافلے میں اشیائے خوردنوش، طبی سامان کپڑوں اور متحرک کرسیوں کی بڑی تعداد بھی لائی گئی ہے۔