(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عالمی ادارہ صحت ایک جانب کورونا کے نئے وائرس کے پھیلاؤ سے پریشان ہے جبکہ دوسری جانب صہیونی حکام نے فلسطینیوں کوکورونا سے بچاؤ کی محدود مقدار کی فراہمی کو کافی سمجھ لیا ہے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کورونا وائرس کی نئی شکلیں سامنے آنے کے بعد وبا کے اس بحران پر قابو پانے کے لیے ویکسینوں کے مکمل طور پر مئوثر ہونے کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کردیا۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس کی جانب سے گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ان کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف استعمال کی جانے والی ویکسین آسٹر زینیکا کے نتائج خاطر واہ نہ ملنے کے بعد جنوبی افریقہ میں ویکسینیشن کو فوری طور پرروک دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کی مختلف نئی اقسام کے سامنے آنے کے بعد موجودہ دستیاب ویکسینوں کے مئوثر ہونے سےمتعلق کئی شبہات اور تحفظات پیدا ہوگئے ہیں جن پر لیبارٹری تجربوں کے ذریعے کورونا کے نئے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ہر بدلتے دن کے ساتھ رونما ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لینا بہت ضروری ہے۔
واضح رہے کہ حالات حاضرہ کے مطابق کورونا وائرس کی مزید اقسام نے جہاں دنیا کو کورونا سے خوف زدہ کیا ہوا ہے وہاں اسرائیلی حکام کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں غزہ میں پناہ گزین فلسطینیوں اور غرب اردن میں ابھی کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی صرف 50000 مقدار کی منظوری دی گئی ہے۔