(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکی صدر ٹرمپ کا امن منصوبہ فلسطینیوں کے حقوق کی مزید پامالیاں شروع کرسکتا ہے اور اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ تشدد کے ظالمانہ ہتھکنڈوں میں بے پناہ اضافہ ہوسکتا ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ‘ایمنسٹی انٹرنیشنل’ نے اپنی رپورٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطٰی کے لیے تیار کردہ نام نہاد امن منصوبہ کو خوفناک قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی عوام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ منصوبے کے اثرات سے ہرگزبھی واقف نہیں ہیں، اس میں کوئی شبے کی بات نہیں کہ ٹرمپ کا منصوبہ انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا باعث بن سکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نام نہاد صدی کی ڈیل ایک ایسا منصوبہ ہے جس کے باعث فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا ایک نیا باب بن سکتا ہے۔ رپورٹ میں آگاہ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا امن منصوبہ فلسطینیوں کے لیے قابل قبول نہیں ہےجس کا نتیجہ یہ نکل سکتا ہے کہ مشرق وسطیٰ بالخصوص فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے جو خطے کے استحکام کیلئے خطرناک ہوگا ۔
رپورٹ میں اس منصوبے کے دیگر مضمرات پر روشنی ڈالتے ہوئےبتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کے نیتجے میں اسرائیل فلسطینیوں کے حقوق کی مزید پامالیاں شروع کرسکتا ہے اور اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ تشدد کے ظالمانہ ہتھکنڈوں میں بے پناہ اضافہ ہوسکتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ مشرق وسطیٰ منصوبے پرعمل درآمد کی صورت میں فلسطینی اراضی میں فلسطینیوں کے ساتھ نا انصافی اور جبرو تشدد کے واقعات میں اضافے کا قوی امکان موجود ہے، ٹرمپ کے پلان میں ایسے نکات موجود ہیں جو اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف تشدد پر اکساتے ہیں۔ صدی کی ڈیل میں امریکا نے ان فلسطینی علاقوں پربھی اسرائیل کی مختاری تسلیم کی ہے جنہیں عالمی قراردادوں میں متنازع قرار دیا جا چکا ہے۔