• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
ہفتہ 23 اگست 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home Uncategorized

منطار کراسنگ کی بندش سے غزہ کی معاشی صورتحال مزید ابتر ہو گئی: وزارت اقتصادیات

اتوار 13-03-2011
in Uncategorized
0
0
SHARES
0
VIEWS

palestine_foundation_pakistan_mintar-crossing-point2

غزہ کی فلسطینی حکومت کی وزارت اقتصادیات کے مطابق غزہ کی منطار راہداری کی بندش نے پانچ سالہ صہیونی محاصرے کے سبب غزہ کے معاشی صورتحال کو مزید تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ غذائی بحران کی وجہ سے 15 لاکھ اہل غزہ کی جانیں خطرے میں پڑ چکی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک طرف اسرائیل نے دنیا کو دکھانے کے لیے بعض اشیاء کے غزہ داخلے میں آسانی پیدا کی تو دوسری طرف منطار کراسنگ کو بند کرکے کئی اشیاء کی غزہ ترسیل روک کر محاصرے کو مزید سخت کردیا ہے۔ وزارت اقتصادیات کے ترجمان ڈاکٹر جابر خلال نے اتوار کے روز سرکاری ذرائع ابلاغ کے دفتر کی جانب سے منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرم ابو سالم راہداری کی حیثیت اسرائیلی فوجی اڈے کی ہوگئی ہے۔ 2005ء میں فلسطین اور اسرائیل کے مابین معاہدے میں طے پایا تھا کہ اس کراسنگ کو ایک تجارتی راہگذر کے لیے استعمال کیا جائے گا تاکہ مصری اشیا کو فلسطین لایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ منطار کراسنگ سے 40 کلومیٹر دور واقع اس کراسنگ کے ذریعے سے سامان سے لدے ٹرک غزہ داخل کیے جائیں گے جس سے سامان کی ترسیل کے اخراجات میں کئی گناہ اضافہ ہو جائے گا اور اسی طرح سامان غزہ اتار کر یہ ٹرک خالی اسرائیل واپس جائیں گے۔ ڈاکٹر جابر خلال نے بتایا کہ اسرائیل شروع سے ہی فلسطینی اقتصادی صورتحال کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں اسرائیل کو فلسطینی معاشیات پر قبضہ کرنے میں کامیابی بھی حاصل ہو گئی ہے آج فلسطینی اقتصادیات ایک صارفی معیشت اور اسرائیلی کی ثانوی اقتصادیات بن کر رہ گئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کرام ابو سالم کراسنگ منطار کراسنگ کی طرح سامان کی ترسیل کے لیے نامناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کو یومیہ 400 تا 600 سامان کے ٹرکوں کی ضرورت ہے۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ڈاکٹر جابر کا کہنا تھا کرم ابوسالم کراسنگ ٹرکوں کے داخلے کے لیے ناکافی ہے اور اس کراسنگ کو استعمال کرنے سے سامان کی ترسیل کے اخراجات میں بے پناہ اضافے سے اہل غزہ کی مشکلات دو چند ہوجائیں گی۔ بہ قول اس کراسنگ کو استعمال کرنے کی ایک خرابی یہ بھی ہے کہ کراسنگ کی محدود گنجائش اور سورج غروب ہوتے ہی کراسنگ کی بندش کی وجہ سے بہت سے ٹرک غزہ داخل نہ ہو سکیں گے جس سےسبزیوں اور دودھ جیسی اشیاء غزہ پہنچنے سے پہلے ہی خراب ہو جائیں گی۔

ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.