عالمی علماء کمیٹی اور علماء کونسل کا کہنا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت قبلہ اول اور القدس کو فلسطینیوں اور مسلمانوں سے نہیں چھین سکتی۔
فلسطین اور لبنان کے سو سے زائد ممتاز علماء کرام نے امریکا کے نام نہاد امن منصوبے ‘صدی کی ڈیل’ کو فلسطینی قوم، عرب اقوام اور پوری مسلم امہ کے خلاف گہری سازش قرار دیتے ہوئے اس سازش کا ڈٹ کر ہر محاذ پر مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بیروت میں عالمی علماء کمیٹی اور لبنان میں فلسطینی علماء کونسل کے زیراہتمام منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں علماء نے صدی کی ڈیل کے خلاف پوری مسلم امہ کو یکساں موقف اختیار کرنے اور اس گھنائونی امریکی اور صہیونی سازش کا ہرمحاذ پر مقابلہ کرنے پر زور دیا۔
لبنان کے شہرصیدا میں مسجد الحسین میں منعقدہ علماء کے اجلاس میں مسلم اُمہ پر زور دیا گیا کہ وہ قضیہ فلسطین کو پوری امت کا مسئلہ باور کرتے ہوئے اس کے دفاع کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
علماء نے صدی کی ڈیل کی امریکی سازش اور بحرین میں ہونے والی کانفرنس کے ہرسطح پر بائیکاٹ کا مطالبہ کیا اور کہا کہ امریکا خطے کی عوام کا حقیقی دشمن ہے جو یکے بعد دیگر سازشیں کرتا ہے۔ فلسطینی قوم کے حق خود ارادیت کی نفی اور فلسطینی پناہ گزینوں کے حق واپسی کے تصفیے کی سازش تاریخ کا بدترین ظلم ہے اور عرب اقوام کے ساتھ ساتھ پوری مسلم امہ کو اس ظلم کے خلاف سربکف ہوکرمیدان میں نکلنا ہوگا۔
فلسطینی اور لبنانی علماء نے اجتماع سے خطاب میں واضح کیا کہ دنیا کی کوئی طاقت قبلہ اول اور القدس کو فلسطینیوں اور مسلمانوں سے نہیں چھین سکتی۔ امریکا کی طرف سے طاقت کے ذریعے فلسطینیوں کے حق خود اداریت کی نفی کے ساتھ القدس اور مسجد اقصیٰ کو یہودیوں کےحوالے کرنے کی مجرمانہ سازشیں جاری ہیں۔
علماء کانفرنس میں بین الاقوامی علماء کونسل کے رکن محمد الشیخ عمر باسم، فلسطین علماء رابطہ کونسل کے چیئرمین الشیخ بسام کائد، علماء کونسل کے وائس چیئرمین الشیخ خاد عارفی، اسلامک فورس کے سربراہ الشیخ عبداللہ الحلاق باسم اور الشیخ علی یوسف البیتامی نے شرکت کی۔