مغربی کنارے میں سلام فیاض کی حکومت میں شامل وزیراقتصادیات نے صدر محمود عباس کی جانب سے گولڈ سٹون کی رپورٹ کی اقوام متحدہ میں مخالفت کرنے اور اسرائیل کی حمایت کرنے پر قلمدان وزارت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اور اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹوں کے مطابق وزیر اقتصادیات باسم خوری نے اپنا استعفیٰ صدر کو بھجوادیا ہے۔ مستعفی وزیر کا کہنا ہے کہ صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی میں گولڈ سٹون کی اسرائیلی جنگی جرائم سےمتعقل تیارکردہ رپورٹ کی مخالفت کرکے قوم دشمنی کا ثبوت دیا، جس پرانہیں سخت افسوس ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں جنگ کے دوران انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کی، اس پراسے ضرور قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے تھا۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی میں عالمی ادارے کے مندوب گولڈ سٹون کی تیار کردہ رپورٹ پرووٹنگ کی جانی تھی جس میں اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے تحت کارروائی کا امکان تھا، تاہم فلسطینی صدر محمود عباس سے امریکی دباؤ کے تحت رپورٹ کی مخالفت کی اور اسرائیل کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا سنہری موقع ضائع کردیا۔