اسرائیلی چیرہ دستیوں سے فلسطینی خواتین بھی محفوظ نہیں ہیں- فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق نے ایک بیان میں کہاہے کہ جہاں پر اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے ، زمینیں غصب کرنے، اندھا دھند فلسطینیوں کی گرفتاریاں اور آزادی نقل و حرکت کو روکنے کی پالیسی جاری ہے- وہاں پر فلسطینی خواتین کے خلاف دست درازی کی پالیسی بھی جاری ہے – بیان کے مطابق غزہ کی ناکہ بندی اور غزہ جنگ سے فلسطینی خواتین پر بہت منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں- انسانی حقوق کے مرکز نے واضح کیا کہ فلسطینی خواتین کو گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری ہے- فلسطینی خواتین اسیرات اسرائیلی قیدخانوں میں بہت مشکل حالات میں ہیں- ان سے غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے – ان کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتاہے اور انہیں مختلف حیلوں بہانوں سے سزائیں دی جاتی ہیں- انسانی حقوق کے مرکز کے مطابق دنیا آج ’’عالمی دن برائے انسداد تشدد خواتین ‘‘منا رہی ہے جبکہ غزہ میں سینکڑوں خواتین انتہائی دردناک زندگی گزار رہی ہیں – اسرائیلی فوج نے ان کے خاوندوں اور بیٹوں کو ان کی آنکھوں کے سامنے شہید کردیا – ان کے گھروں کو تباہ کردیا گیا- وہ بے گھر ہو گئیں – غزہ کی ناکہ بندی کے باعث چار خواتین شہید ہوگئیں – انہیں علاج کے لیے غزہ سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی-