اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی طرف سے دس ماہ کے لئے یہودی آبادکاری روکنے کو ایک چال قرار دیا ہے- جس کا مقصد فلسطینی اتھارٹی کو دوبارہ بے مقصد مذاکرات کے پھندے میں ڈالنا ہے- حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زہری نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کو دوبارہ بے مقصد مذاکرات میں مشغول کرنا چاہتا ہے- حماس اسرائیل سے مذاکرات کو مسترد کرتی ہے – اگر فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل سے دوبارہ مذاکرات کا آغاز کیا تو وہ قومی جرم کا ارتکاب کرے گی- جسے فلسطینی عوام کبھی قبول نہیں کرے گی- واضح رہے کہ اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے خبر جاری کی ہے کہ بنیامین نیتن یاہو دس ماہ کے لئے یہودی آبادکاری روکنے کا ارادہ رکھتے ہیں- جس کا مقصد فلسطینی اتھارٹی سے خیر سگالی کا اظہار ہے تاکہ وہ اسرائیل سے دوبارہ امن مذاکرات شروع کرے-