(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) جنگ بندی کے آغاز سے قبل غزہ کی مزاحمتی قوتوں نے "طوفان الاقصیٰ” کے 468 ویں دن بھی عاصب صیہونی افواج پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جو اتوار کو نافذ العمل ہوگی،
مزاحمتی تنظیموں نے شمالی جبالیہ کیمپ اور غزہ کے جنوب مغربی علاقے "نتساریم” میں دشمن کو نشانہ بنایا اور حملوں کی ویڈیوز بھی جاری کیں۔
سرايا القدس کے حملے
جہاد اسلامی کے عسکری ونگ سرايا القدس نے جبالیہ کیمپ کے وسط میں قابض افواج اور ان کی گاڑیوں پر 60 ملی میٹر کی مارٹر گولے داغے۔ سرايا القدس نے اسرائیلی ڈرون، Evo Max، پر قبضہ بھی کر لیا، جو شمالی غزہ میں حملہ آور مشن پر مامور تھا۔
ویڈیو دستاویزات
سرايا القدس کے میڈیا ونگ نے قابض فوجیوں اور گاڑیوں پر حملوں کی ویڈیوز جاری کی ہیں۔ ان میں بیت حانون میں کیے گئے حملے اور 107 ملی میٹر کے میزائلوں سے "نیر عام” نامی صیہونی بستی پر کیے گئے حملے شامل ہیں۔
مزید یہ کہ، "نتساریم” محور پر مشترکہ کارروائیوں کی ویڈیوز بھی جاری کی گئیں، جو سرايا القدس اور شہید عمر القاسم بریگیڈ (جبهة الديمقراطية لتحرير فلسطين کا عسکری ونگ) نے مل کر انجام دیں۔
کتائب شہداء الأقصى کا کردار
کتائب شہداء الأقصى نے "نتساریم” کے علاقے میں قابض صیہونی افواج کے ایک کمانڈ اور کنٹرول مرکز کو بھاری مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا، جو "أبو عریبان” کی فوجی پوسٹ پر واقع تھا۔
مزاحمت کا تسلسل
غزہ کی مزاحمتی قوتوں نے واضح کر دیا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود، قابض افواج کے خلاف دفاع اور مزاحمت کا حق محفوظ ہے۔ صیہونی جارحیت کے سامنے مزاحمت کی یہ کاروائیاں فلسطینی عوام کے حوصلے کی عکاسی کرتی ہیں۔