فلسطین کی آئینی حکومت نے غزہ میں خبررساں ایجنسی رامتان کے دفتر کو بند کرنے کی خبروں کی تردیدکی ہے – وزارت اطلاعات و نشریات کے ترجمان ڈاکٹر حسین ابو حشیش نے رامتان کے اس بیان پر حیرت کا اظہار کیا جس میں کہا گیا ہے کہ خبر رساں ایجنسی نے اپنا دفتر حکومت کی جانب سے درپیش مشکلات کے باعث بند کیا- ڈاکٹر حسین ابو حشیش نے کہا کہ ’’رامتان‘‘اپنے مالی بحران کا ملبہ حکومت پر نہ ڈالے- ڈاکٹر حسین ابوحشیش نے واضح کیا کہ حکومت کے پاس ایسے ثبوت ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ رامتان نے اپنا دفتر مالی بحران کی وجہ سے بند کیا- واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے رامتان کا القدس اور الجزیرہ ٹی وی کا تنازعہ چل رہاہے- مالی مشکلات کے وجہ سے اس نے اپنا دفتر بند کیا اور اب حکومت کو بدنام کرنے کے لیے الزامات لگائے جا رہے ہیں- واضح رہے کہ خبررساں ایجنسی نے غزہ میں اپنا دفتر بند کردیا اور دعوی کیا کہ اس کی وجہ غزہ میں آزادی رائے کا نہ ہونا اور حکومت کی جانب سے دفترکے عملے کو تنگ کرناہے- دوسری جانب ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ رامتان کے چیئرمین قاسم کفارنہ اس قسم کے بیانات ملازمین کو واجبات کی ادائیگی نہ کرنے کے لیے کررہے ہیں- وہ ملازمین کو واجبات ادا کرنے سے فرار چاہتے ہیں- ان واجبات کا اندازہ لاکھوں ڈالر ہے – قاسم کفارنہ کی بے ضابطگیوں کی وجہ سے ادارے کو شدید مالی نقصانات اٹھانا پڑا اوروہ مالی بحران کا شکار ہوگیا ہے –