جرمن پراسیکیوٹرجنرل نے "اوری بروڈسکی” نامی اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے جاسوس کی اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے رہنما محمود المبحوح کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں دوبارہ گرفتار کرنے کے احکامات دیے ہیں. جرمن اخبار”دیر شیپگل” نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جرمن عدالت ہالینڈ کے ایک دوہری شہریت رکھنے والے موساد کے ایجنٹ سے حماس کے رہ نما محمود المبحوح کو شہید کرنے کے الزام میں طلب کرنا چاہتی ہے جس کے لیے اس کی گرفتاری کے نوٹسز جاری کیے گئے ہیں. رپورٹ کے مطابق جرمن شہری کو پہلے ہالینڈ میں گرفتار کر کے جرمنی کے حوالے کیا گیا تھا تاہم عدالت نے کچھ روز اسے حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا تھا. تاہم عدالت نے جرمنی کا جعلی پاسپورٹ تیار کر کے دبئی کا سفرکرنے کےالزام میں اسے دوبارہ گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے. خیال رہے کہ گذشتہ برس جنوری میں دبئی میں حماس کے رہ نما محمود المبحوح کے قتل کے سلسلے میں یورپی ممالک کے جعلی پاسپورٹ استعمال کرنے پر موساد کے جاسوسوں کےخلاف کئی یورپی عدالتوں میں تحقیقات شروع ہوئی تھیں. واضح رہے کہ حماس کے رہ نما کو ایک سال قبل متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں ایک ہوٹل میں نامعلوم افراد نے قتل کیا تھا. یو اے ای پولیس نے تحقیقات میں بتایا تھا کہ حماس کے رہنما کو موساد کے ان جاسوسوں نے قتل کیا ہے جو یورپی ممالک کے جعلی پاسپورٹ بنا کر دبئی داخل ہوئے تھے.