اسرائیل کی ایک ضلعی عدالت نےبزرگ فلسطینی رہ نما اور سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں قائم فلسطینیوں کی نمائندہ تنظیم "تحریک اسلامی” کے سربراہ شیخ رائدصلاح کی مدت اسیری میں کل بدھ تک کے لیےتوسیع کردی ہے۔ خیال رہے کہ شیخ رائد صلاح پر فلسطینی صحرائے نقب میں العراقیب گاٶں کے قریب دوہفتے قبل جھاڑیوں کو آگ لگانے کا بھونڈا الزام عائد کیاگیا ہےاور اسی الزام کے تحت انہیں گرفتار کرکے مقدمہ چلایا جارہا ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شیخ رائدصلاح کے مقدمہ کی سماعت پیرکو بیت المقدس کی ایک ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہوئی۔ شیخ صلاح کےوکلاء کا کہنا ہے کہ سرکاری وکلاء ان کے موکل پرعائدالزامات ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ صہیونی پراسیکیورٹر جنرل کی جانب سے عدالت کو پندرہ روز قبل پیش آنے والے العراقیب گاٶں میں آتش زدگی کے واقعے کے بعض ثبوت پیش کیے اور کہا کہ جھاڑیوں کو آگ لگانے میں شیخ رائدصلاح ملوث ہیں تاہم عدالت نے ثبوت ناکافی قراردیتے ہوئے سماعت بدھ تک کے لیے ملتوی کردی۔ شیخ رائد صلاح کے وکلاء دفاع کا کہنا ہے کہ پیرکو ہوئی سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے دجودلائل دیے ان سے صاف ظاہرہورہاتھا کہ صہیونی حکام بلا وجہ شیخ رائد صلاح کو قید میں رکھنا چاہتے ہیں۔ بے سروپا دلائل کے باعث مقدمے کی سماعت کرنےوالے جج بھی ہنسے بغیر نہ رہ سکے۔ واضح رہے کہ شیخ رائد صلاح کوچند روز قبل اسرائیل کے زیرتسلط صحرائے نقب میں العراقیب گاٶں میں جھاڑیوں کو آگ لگانے اور مقامی فلسطینیوں کی مدد کرنے کے الزام کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ العراقیب گاٶں گذشتہ ایک سال سے صہیونی حکومت کےحملوں کی زد میں ہے۔ اب تک اس گاٶں کو بیس مرتبہ مسمار کیا جا چکا ہے۔ اس چھوٹی سے بستی میں کم ازکم 50 خاندان آباد ہیں اوراسرائیلی حکومت انہیں وہاں سے بے دخل کرکے یہودیوں کوبسانا چاہتی ہے۔