فلسطینی قومی مشن کے جنرل سیکرٹری مصطفی برغوثی نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دس ماہ کے لئے یہودی آبادکاری روکنے کے بیان کو گمراہ کن قرار دیا ہے- انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ بیت المقدس تین ہزار گھروں،حکومتی مراکز ،اسکولوں ،پبلک مقامات ،یہودی معبدوں کی تعمیر کو مستثنی کرنا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ بنیامین نیتن یاہو نے جو کچھ کہا ہے کہ وہ ایک دھوکے کے سوا کچھ نہیں- بنیامین نیتن یاہو نے دنیا کو گمراہ کرنے کے لیے اس طرح کا اعلان کیا ہے – واضح رہے کہ بنیامین نیتن یاہو نے بیان دیا ہے کہ وہ خیر سگالی کے جذبے سے دس ماہ کے لئے یہودی آبادکاری کے عمل کو روک دیں گے – البتہ بیت المقدس ،تین ہزار گھر،حکومتی مراکز ، اسکولز ،پبلک مقامات اور یہودی معبدوں کی تعمیر روکنا اس میں شامل نہیں ہوگا- مصطفی برغوثی نے ذکر کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم کا وہ ارادہ کسی سے ڈھکاچھپا نہیں ہے جو وہ مغربی کنارے یہودی آبادیوں کی تعمیر کا ارادہ رکھتے ہیں جس پر عمل دس ماہ کے بعد شروع کیا جائے گا- ماضی میں بھی جب یہودی آبادکاری روکنے کا اعلان کیا گیا تو یہودی گھروں کی تعمیر جاری رہی -اسرائیلی وزیراعظم نے دوجھوٹے اور بولے- بنیامین نیتن یاہو نے فوجی ناکے ختم کرنے کے حوالے سے جھوٹ بولا- انہوں نے کہا کہ فوجی رکاوٹیں ختم کردی ہیں جبکہ مغربی کنارے میں چھ سو فوجی رکاوٹیں موجود ہیں- جبکہ دوسرا جھوٹ آزادی عبادت کے حوالے سے بولا گیا- حالانکہ 96 فیصد فلسطینی عبادت کی ادائیگی کے لئے مقبوضہ بیت المقدس نہیں جا سکتے –