اسرائیل کی کیمسٹری میں نوبل انعام حاصل کرنے والی یہودی خاتون پروفیسر عادا یونات نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جیلوں میں قید تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دے۔ تل ابیب میں ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر قیدیوں کے روشن مستقبل اور سیاسی افق کی امید ہو تو یہ لوگ مرنے مارنےکے لیے کبھی تیار نہ ہوں گے۔ اسرائیل فلسطینیوں کے ان مسائل کا ادارک کرے اور وہ اسباب معلوم کرے جن کی بنیاد پر اتنی بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو جیلوں میں رکھا گیا ہے۔ حکومت کا فرض ہے کہ اسباب معلوم کرنے کے بعد ان کا تدارک کرے تاکہ آئندہ ایسی صورت پیدا نہ ہو۔ اسرائیلی خاتون کی جانب سے یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ اسرائیل میں ان کے نوبل انعام حاصل کرنے پرمسرت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں اسرائیلی خاتون کا فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ اسرائیلی حکومت اور سیاست دانوں کے لیے باعث تشویش ہے۔