اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی حصے میں مزید 120 نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں اسرائیلی بلدیہ کو چند روز قبل "راموت” نامی کالونی میں مکانات کی تعمیر کے لیے درخواستیں دی گئی تھیں، جنہیں منظور کرتے ہوئے فوری طورپر تعمیرات کا حکم دیا ہے. رپورٹ کے مطابق صہیونی بلدیہ کے رکن "پیپی الالو” نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ حکومت نے راموت کالونی میں توسیع کا فیصلہ دیتے ہوئے مزید تعمیرات کی منظوری دے دی ہے. صہیونی رکن بلدیہ کا کہنا تھا کہ ضرور ت پڑنے پر وہ مزید مکانات کی تعمیرات کی بھی منظوری دینے کو تیار ہیں. اسرائیل بیت المقدس میں نئے مکانا ت کی تعمیر کی منظوری ایک ایسے وقت میں دی ہے جب یورپی یونین کی خارجہ امور کے نگران کیتھرین اشٹون آج سے بیت المقدس کا دورہ کر رہی ہیں.مسز اشٹون اسرائیلی حکومت کی جانب سے غیرقانونی یہودی آباد کاری پر کڑی تنقید کر چکی ہیں. داریں اثناء مرکزاطلاعات فلسطین کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی تعمیراتی کمپنیاں ابھی تک یہودی بستیوں کی تعمیر کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں. اطلاعات کے مطابق امریکا کی دو کمپنیاں کئی ماہ سے بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیر کا کام کر رہی ہیں.امریکا ایک جانب فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی مذمت کرتا ہے دوسری جانب اس کے ہاں رجسٹرڈ کمپنیاں فلسطین میں اس کی تنقید کا مذاق اڑا رہی ہیں.