اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے پارلیمانی بلاک اصلاح و تبدیلی کی جانب سے مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کے ہاتھوں مجلس قانون ساز کے اراکین پر ہونے والے تشدد اور ان کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ائین کے ساتھ مذاق قرار دیا ہے۔ پیر کے روز غزہ میں پارلیمانی بلاک کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا کی طرف سے آئین شکنی اور آئین کو مذاق بنانے کا تازہ واقعہ مجلس قانون ساز کے رکن ناصر عبدالجواد کے گھر پر حملہ اور ان کے اہل خانہ سمیت ان پر تشدد ہے۔ عباس ملیشیا کے قوم دشمن اقدامات اور اسرائیل سے مل کر کیے جانے والے آپریشن کے باعث مغربی کنارے میں خوف وحراس کی فضا پیدا ہوگئی ہے۔ عباس ملیشیا جسے قوم کے بچے بچے کی حفاظت کا ذمہ دار ہونا چاہیے تھا امریکی اور اسرائیلی خوشنودی کے لیے عوام کا دشمن بنا دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کے ہاتھوں مجلس قانون ساز کے اراکین کے مکانات، ان کی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے اور ان کے اہل خانہ کو زدو کوب کرنےکے واقعات نہایت افسوسناک ہیں۔ عباس ملیشیا کے یہ اقدامات عوام کے منتخب نمائندوں کو ان کے فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹیں ڈالنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ مغربی کنارے میں سییکیورٹی کے نام پرجو کھیل کھیلا جارہا ہے اس سے مجلس قانون ساز اپنی آئینی ذمہ داریوں میں شدید دشواریوں کا سامنا کر رہی ہے۔ بیان میں مغربی کنارے کے تمام اراکین مجلس قانون ساز کے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ عباس ملیشیا کے آئین دشمن اقدامات کا مقابلہ کرنے کے متحد ہو کرکوششیں کریں تا کہ مجلس قانون ساز کے فرائض کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے والوں کو ناکام بنایا جا سکے۔ واضح رہے کہ گذشتہ کئی روز سے عباس ملیشیا نے تحریک اسلامی اور حماس کے پارلیمانی بلاک اصلاح و تبدیلی سے وابستہ اراکین مجلس قانون ساز کے گھروں پر حملے تیز کر دیے۔ عباس ملیشیا اراکین کے گھروں میں گھس کر بچوں اور خواتین کو ہراساں کرنے کے ساتھ ساتھ قیمی سامان کی توڑپھوڑ بھی کر رہے ہیں۔