(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوج کے زیر حراست فلسطینی قیدی خلیل عوادہ قریب 2 ماہ سے بغیرکچھ کھائے صرف پانی پر گزارہ کررہے ہیں جس کے باعث شدید تھکن اور کمزوری کا شکار ہیں۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید فلسطینی قیدی خلیل عوادہ نے بغیرکسی الزام یا مقدمے کے اپنی حراست کے خلاف53 دن گزر جانے کے باوجود احتجاجی بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہےجس کے باعث اسیر کی حالت نہایت خراب ہو چکی ہے اور وہ صہیونی جیل کے کلینک رملہ میں بدترین صورت حال سے دوچار ہے۔
مزید معلومات کے مطابق صہیونی فوج کے زیر حراست فلسطینی قیدی خلیل عوادہ سر اور جوڑوں کے درداور قریب 2 ماہ سے بغیر کچھ کھائے صرف پانی پرگزارہ کررہے ہیں جس کے باعث شدید تھکن اور کمزوری کا شکار ہیں اور ان کا وزن 16 کلو سےبھی کم رہ گیا ہےجو کہ صحت کی بگاڑ اور شدید مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ الخلیل شہر سے تعلق رکھنے والے خلیل عوادہ شادی شدہ اور 4 بچوں کےوالد ہیں،خلیل کو صہیونی فوج نے27دسمبر 2021ء کو بغیر کسی الزام کے ان کے گھر سے گرفتار کیا تھاجس کے بعد سے اب تک وہ صہیونی زندانوں میں بدترین زندگی گزاررہے ہیں اور تاحال اسرائیلی قابض حکام کی جانب سے ان کے خلاف لگائی گئی صوابدیدی انتظامی نظر بندی کے خاتمے کو مسترد کیاجا رہا ہے۔