(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رپورٹ میں ایک مثال 15 سالہ بچے محمد دعدس کی ہےجسے پانچ نومبر کو مشرقی نابلس میں گولی ماری گئی جبکہ غرب اردن میں یہ روزانہ کی بنیاد پر چھاپہ مار کارروائیاں کر کے بے گناہوںکو حراست میں لیتی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی غیر سرکاری بائیں بازو انسانی حقوق کا گروپ بتسلیم نے صہیونی فوجیوں کی فائرنگ اور گولی چلانے کی نئی جاری کردہ پالیسی جس میں اسرائیلی فوجیوں کو فلسطینی شہریوں کو گولی مارنے کی اجازت دی گئی ہےکے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صہیونی فوج فلسطینی شہریوں پر آزادانہ گولیاں چلاتی ہے اور اس نے ایسے بے شمار کیسز دیکھے ہیں جن میں نہتے فلسطینیوں کو بغیر کسی جرم کے گولیاں ماری گئیں۔
رپورٹ میں ایک مثال 15 سالہ بچے محمد دعدس کی ہےجسے پانچ نومبر کو مشرقی نابلس میں گولی ماری گئی جبکہ غرب اردن میں یہ روزانہ کی بنیاد پر چھاپہ مار کارروائیاں کر کے بے گناہوںکو حراست میں لیتی ہے اور انہیں گولیوں سے زخمی کر دیتی ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی فوج کی سینیر کمان نے فوجیوں کی فائرنگ اور گولی چلانے کی نئی پالیسی جاری کی ہے جس میں اسرائیلی فوجیوں کو فلسطینی شہریوں کو گولی مارنے کی اجازت دی گئی ہے۔