(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امیر قطر نے حماس کو یقین دلایا کہ قطر فلسطینیوں کی مدد جاری رکھے گااور غزہ کی ناکہ بندی سے لے کر القدس سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں پھیلتی صہیونی آباد کاری کے خلاف مذمت کے ساتھ عملی اقدامات کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی کے خلاف ہرلمحہ تیار اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اپنے تحریکی وفد کے ہمراہ قطر کے امیر الشیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی سے ملاقات کی اور فلسطین کی موجودہ صورتحال سمیت غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی معاشی ناکہ بندی، بیت المقدس سے لے کر مقبوضہ مغربی کنارے میں صہیونی آباکاری کے منصوبوں سے آگاہی دی۔
گفتگو میں حماس کے اعلیٰ عہدیداران جن میں حماس کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل، موسیٰ ابو مرزوق اورحسام بدران شامل بھی تھے نے اسماعیل ہنیہ کی پیروی میں مقبوضہ علاقوں میں صہیونی بستیوں کی تعمیر اور عرب ممالک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
اسماعیل ہنیہ نے امیر قطر کوغزہ میں معاشی پابندیوں کے باعث شہریوں کو درپیش مشکلات اور غزہ پر مسلط ہونے والی صہیونی جنگوں کے باعث بڑے پیمانے پر انفرا اسٹرکچر کی تباہی کے متعلق بتایا جبکہ صہیونی حکام کے ساتھ مفاہمت کے سلسلے میں کی جانے والی مساعی سے بھی آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قابض حکومت القدس کو یہودیت میں تبدیل کرنے کے منظم منصوبے پرکام جاری رکھے ہوئے ہے جس سے شہرکی اسلامی شناخت اورتاریخی تشخص کو مسلسل خطرہ ہے۔
گفتگو کے اختتام پر امیر قطر شیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی نے حماس کے اعلیٰ وفد کی قیادت کو یقین دلایا کہ قطر فلسطینیوں کی مدد جاری رکھے گااور غزہ کی غیر قانونی معاشی ناکہ بندی سے لے کر القدس سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں پھیلتی صہیونی آباد کاری کے خلاف مذمت کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات کی حوصلہ افزائی کرے گا۔