(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی اہلکار خون خوار بھیڑیوں کی طرح فلسطینی شہریوں کو گھروں سے نکال کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں اور اب تک درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
مقامی ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے مختلف اضلاع میں بدترین کریک ڈاؤن کرتے ہوئے متعدد چھاپوں کے دوران کم از کم 30 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا۔
ذرائعنے بتایا کہ طولکرم کے نور شمس کیمپ میں 13 فلسطینیوں کووحشیانہ تشدد کرتے ہوئے حراست میں لیاگیا ، جن میں نعمان بردویل، اسماعیل جابر، اسلام فودہ، ھیثم شحادہ، سعید جابر، عاید ابو حرب، عدی شعبان، ایحاب الاشقر، علی جابر، انس جابر، موسی الماسہ، احمد الاسہ اور حسن الماسہ شامل ہیں۔
نابلس میں یہ کارروائی رات کے وقت کی گئی اور رفیدیا کے علاقے سے سابق اسیرامیر اشتیہ، بلاطہ سے موسیٰ دویکات کے ساتھ ساتھ سابق فلسطینی قیدی مالک اشتیہ کو بھی حراست میں لیا۔
مزید برآں جنین شہر کے مغرب میں واقع کفر دان قصبے میں قابض فوج نے سابق اسیر زکی مرعی کو ان کے گھر میں داخل ہو کر تشدد کا نشانہ بنایا اور حراست میں لےلیا، ساتھ ہی ساتھ اسی قصبے سے سگے بھائیوں مجد، محرم اور عماد کمامجی کو حراست میں لے لیا، جبکہ محمد صیداکوکفردان سےاورحمزہ العتوت کو رام اللہ سےگرفتار کیا گیا۔
صہیونی فوج کی چھاپہ مار مہم کے دوران الخضر قصبے میں 20 سالہ نوجوان عمر موسیٰ کوبھی ان کے گھر سے حراست میں لیاالبتہ الخلیل شہر سے قابض صہیونی فورسز نے سات شہریوں کو حراست میں لیا گرفتار افراد کی شناخت ابی ابو ماریہ، مہدی عواد، عمرو ابو عیاش، سابق زیر حراست جبریل الاطرش، جمیل زمعتہ، محمد زمعتہ اور نسیم التیتی کے نام سے ہوئی ہے۔