(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر تے ہوئے اسرائیل کی جانب سے وادی اردن میں آباد کاروں کی تعداد حالیہ برسوں میں بڑھ کر 13 ہزار تک پہنچ گئی ہے جو 38 غیر قانونی بستیوں میں بسائے گئے ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی نشریاتی ادارےکی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ صہیونی حکام مقبوضہ مغربی کنارے کے مشرق میں وادی اردن کے ساتھ صیہونی آباد کاروں کی تعداد کو دوگنا کرنے کے منصوبے کی تیاریوں میں ہےاور اس کے لیے
اسرائیلی حکومت کی جانب سے 90 ملین شیکل (28 ملین ڈالر) مختص کرنےپر غور جاری ہےجو کہ سکیم کو نافذ کرنے کے لیے پوری مدت میں تقسیم کی جائے گی۔
ادارے کے مطابق مجوزہ منصوبہ اسرائیلی حکومت کو کنیسیٹ میں ریاستی بجٹ کی منظوری کے بعد پیش کیا جائے گاالبتہ اس منصوبے کا اولین مقصد وادی اردن میں یہودی برادریوں کو مضبوط بنانا ہے۔ وادی اردن کی بستیوں میں تعمیرات بڑھانے کے لیے زمین خریدنے والے آباد کاروں کے لیے سرکاری خزانہ سے رقم فراہم کی جائے گی۔
خیال رہے کہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر تے ہوئے اسرائیل کی جانب سے وادی اردن میں آباد کاروں کی تعداد حالیہ برسوں میں بڑھ کر 13 ہزار تک پہنچ گئی ہے جو 38 غیر قانونی بستیوں میں بسائے گئے ہیں۔