(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قانون میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے والی انجمنوں اور افراد کو اس جرم کی پاداش میں خلاف ورزی کرنے پر سزائے موت بھی دی جاسکتی ہے۔
عراق کی پارلیمنٹ کی جانب سے اتفاق رائے کے ذریعے قابض ریاست اسرائیل کے ساتھ تعلق سیاسی و سفارتی تعلقات کے حوالے ایک قانون پاس کر دیا گیا ہے جس کے مطابق اب عراق میں اسرائیل سے تعلقات نارملائزیشن ایک قابل سزا جرم قرار پائے گا۔
عراقی پارلیمان میں قابض صہیونی ریاست اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے کو جرم قرار دینے سے متعلق قانون منظور کرنے کی یہ تجویز ایک روز قبل پیش کی گئی جس کے تحت اسرائیل سے رابطہ سمیت سیاسی، اقتصادی، فوجی اور ثقافتی تال میل ایک جرم شمار ہوگا اور تمام عراقی سرکاری ادارے، صوبائی حکومتیں، عراقی شہری، نجی وسرکاری کمپنیاں تمام پر صہیونی ریاست سے تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں سے متعلق قانون یکساں طور پر لاگو ہوگا۔
اس قانون میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے والی انجمنوں اور افراد کو اس جرم کی پاداش میں خلاف ورزی کرنے پر سزائے موت بھی دی جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ عراق کے اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات نہیں، عراقی حکومت اور عراق کی بیشتر سیاسی جماعتیں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو مسترد کرتی ہیں۔