(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی اور دہشتگردی کے اقدامات سے 85% سے زائد شہری اپنے بنیادی غذائی ذرائع سے محروم ہو چکے ہیں۔
(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی اور دہشتگردی کے اقدامات سے 85% سے زائد شہری اپنے بنیادی غذائی ذرائع سے محروم ہو چکے ہیں۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی طرف سے غزہ کی گزرگاہوں کی بندش ایک بڑا انسانی جرم ہے، جو صورتحال کو ایک غیر معمولی تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے، جس سے 2.4 ملین فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
دفتر نے خبردار کیا کہ امداد کی معطلی کی وجہ سے 85 فیصد شہری اپنے بنیادی غذائی ذرائع سے محروم ہو چکے ہیں۔ یہ صورتحال بازاروں میں سامان کی کمی اور قحط کے خطرے کو جنم دے رہی ہے، جس کے سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ غزہ میں درجنوں بیکریاں ایندھن کی قلت اور غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے پٹی میں ایندھن کی درآمد پر پابندی کی وجہ سے بند ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ، غیر قانونی صیہونی ریاست کی طرف سے ایندھن کی درآمد پر پابندی کی وجہ سے 18 ماہ سے غزہ میں بجلی کی فراہمی منقطع ہے.
© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.
© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.