(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیو نی ریاست میں غیر ملکی طلباء کی تعداد کے کوٹہ کا تعین بھی کیا گیا ہے جنہیں یہاں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی جائے گی جبکہ فلسطینی یونیورسٹیوں کی تعداد کو صرف 150 تک رکھا گیا ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق قابض ریاست اسرائیل میں صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینی تعلیمی اداروں پر اپنا تسلط قائم کر نے کےلیے مداخلت تشویش ناک حد تک بڑھ گئی ہے جس کے نتیجے میں فلسطین سے باہر کے لیکچررز اور فلسطینی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم غیر ملکی طلباء کے وظیفے میں توسیع کے اسرائیلی منصوبے کا انکشاف ہوا ہے جس کا مقصد فلسطینی طلبہ اور اساتذہ کی آسامیوں پر بیرونی ملک سے بھرتیوں کی صورت میں مقامی فلسطینیوں کے حقوق کا خاتمہ کرنا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی یونیورسٹیوں میں پڑھانے کے لیے بیرون ملک سے لیکچررز کی بھرتی کے حوالے سے "سخت رویہ اپنایا ہے، کیونکہ تقرریاں ان ڈسپلن تک محدود ہوں گی جہاں تعلیمی عملے کی کمی ہےجبکہ لیکچررز اور محققین کے پاس کم از کم پی ایچ ڈی کی ڈگری کے حامل نامور پروفیسر ہونا ضروری ہےجبکہ یہ درخواست گزار کے ملک میں اسرائیلی قونصل خانے کے ذریعے جمع کرایا جائے گا۔
داخلہ ویزے حاصل کرنے والے لیکچررز کی تعداد کا تعین بھی قابض حکام کے مقرر کردہ کوٹہ کے مطابق کیا جائےگا،اس کے علاوہ ان غیر ملکی طلباء کی تعداد کے کوٹہ کا تعین بھی کیا گیا ہے جنہیں یہاں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی جائے گی جبکہ فلسطینی یونیورسٹیوں کی تعداد کو صرف 150 تک رکھا گیا ہے۔