اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے محکمہ پناہ گزین کے سربراہ حسین احمد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 1947ء میں ہونے والی سازش جس کے نتیجے میں علاحدگی کی قرارداد (نمبر 181) منظور ہوئی اس کا مقصد اعلان بالفور کی توثیق کرنا تھا۔ ایک بیان میں حسین احمد کا کہنا تھا کہ آج 62 سال گزر جانے کے باوجود بھی یہ سازش ختم نہیں ہوئی اور اس میں ملوث عالمی کھلاڑی آج بھی اس کوشش میں ہیں کہ فلسطینیوں کو کمزور کرکے ان پر اپنا سیاسی ایجنڈا مسلط کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم فلسطین کی قرارداد غیرقانونی ہے کیونکہ یہ دوسری عالمی جنگ کے نتیجے میں سامنے آئی اور اسے ایک ایسے عالمی ادارے نے جاری کیا جو دنیا بھر کی استعماری قوتوں کے لئے کھلونے کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ حسین احمد نے کہا کہ 62 سال پہلے بھی تقسیم کی یہ قرارداد ہمیں قبول نہ تھی اور فلسطینی اسے آج بھی مسترد کرتے ہیں لہٰذا اقوام متحدہ کو معلوم ہونا چاہیے کہ دوسرے فریق کی رضامندی کے بغیر کوئی قرارداد قانونی اور جائز نہیں ہو سکتی۔