فلسطینی شہر غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی حکومت کے محکمہ داخلہ نے یوکرائن میں ایک فلسطینی انجینئر ضرار السیسی کی اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی "موساد "کے ہاتھوں گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے اور ایک دوسرے ملک میں کی گئی اس کارروائی کو صہیونی قذاقی قرار دیا ہے. فلسطینی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہری کی اپنی سرزمین سے گرفتاری پر یوکرائن حکومت ذمہ دار ہے. اب یہ یوکرائنی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ جلد ازجلد ضرار السیسی کی رہائی کے لیے اقدامات کرے. فلسطینی وزارت داخلہ نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ یوکرائن سے گرفتار کر کے مقبوضہ فلسطین کی جیل عسقلان میں لائے جانے والے فلسطینی شہری کی رہائی کے لیے اسرائیل پر دباٶ ڈالے. خیال رہے کہ ایک روز قبل انسانی حقوق کے اداروں نے انکشاف کیا تھا کہ ایک ماہ پہلے یوکرائن میں لاپتہ ہونے والے غزہ کے انجینئرکو صہیونی جیل عسقلان میں دیکھا گیا ہے. اسے موساد کے بیرون ملک ایجنٹوں نے گرفتار کر کے اسرائیلی جیل تک پہنچایا ہے. ضرارالسیسی غزہ میں ایک گریڈ اسٹیشن میں ڈائریکٹرکے طور پر کام کرتا رہا ہے. اس کے پاس یوکرائن کی بھی شہریت ہے اوراس نے وہیں سےایک یوکرائنی خاتون سے شادی کر رکھی ہے. اس کی گرفتاری یک ماہ قبل اس وقت ہوئی تھی جب وہ اپنے بچوں سے ملنے یوکرائن کے ایک ریلوے اسٹیشن پہنچا تھا اور اس کے بعد لاپتہ ہو گیا تھا.