غزہ میں فلسطینی وزارت اطلاعات نے مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیرانتظام عباس ملیشیا کی جانب سے صحافیوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے تمام گرفتار صحافیوں اور اخباری نمائندوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ غزہ میں وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی مغربی کنارے میں آزادی اظہار رائے پر قدغنیں لگا کر اسرائیلی جرائم کی پیروی کر رہی ہے۔ عباس ملیشیا کی طرف سے صحافیوں کی گرفتاریاں، ان پر تشدد اورانہیں زد و کوب کرنے کے واقعات اظہار رائے سے متعلق عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتے ہیں۔ بیان میں تازہ کارروائیوں کے دوران حراست میں لیے گئے صحافیوں محمد اشتیوی، علا طیطی، اسید عمارنہ اور دیگر کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بلا جواز صحافیوں اورقلم کاروں کی گرفتاریوں کا باب بند کرے۔ بیان میں کہا گیا کہ ذرائع ابلاغ پر پابندی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں شمار کی جاتی ہے، فلسطینی اتھارٹی میں شامل اعلیٰ عہدیدار اپنے جرائم اور ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے ذرائع ابلاغ پر قدغنیں لگا رہے ہیں جبکہ صحافیوں کو ان کی پیشہ ورانہ خدمات کی انجام دہی میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کی خواہش ہے صحافی ان کے ہر سیاہ کرتوت کو عظیم کارنامے کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کریں تاہم صحافیوں نے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رپورٹنگ کا سلسلہ جاری رکھ پریہ ثابت کیا ہے کہ وہ دباؤ کے باوجود حق کو چھپانے کی کوشش نہیں کریں گے۔ وزارت اطلاعات نے مغربی کنارے میں صحافیوں کو درپیش مشکلات میں اپنی جانب سے ان کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیا گیا۔ واضح رہے کہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام عباس ملیشیا کی جانب سے صحافیوں کو ڈرانے دھمکانے اور انہیں گرفتار کرکے ان پر نام نہاد الزامات کے تحت مقدمات چلانے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے، جس سے ذرائع ابلاغ کے مختلف اداروں میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔