مغربی کنارے کی فلسطینی اتھارٹی کے غیر آئینی صدر محمود عباس نے تمام خطباء کو ایک ہی خطبہ دینے پر مجبور کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔ صہیونی ریڈیو کے ساتھ گفتگو میں عباس نے کہا کہ وہ دیگر عرب ممالک کی طرح مغربی کنارے میں بھی تمام مساجد میں ایک خطبہ پڑھنے کا نظام لاگو کرنا چاہتے تھے۔ صدر محمود عباس نے بتایا کہ دو روز قبل نابلس کی ایتمار بستی میں یہودی خاندان کے قتل کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے انہیں فون کر کے کہا کہ وہ ہر ہفتہ ایک اجلاس منعقد کریں اور ایک ہی طرح کا خطبہ تیار کر کے پورے مغربی کنارے کے خطباء کو اس کا پابند کر دیں۔ ان خطبات میں پرامن رہنے کی تلقین کی جائے۔ عباس نے واضح کیا کہ انہوں نے مستقبل قریب میں ایسے کسی سانحے سے بچنے کے لیے اسرائیل کی اس پیش کش سے اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اس قسم کے واقعات روکنے کی پوری کوشش کرے گی اور وہ یہودی آبادکاروں کے خلاف حملوں کی ہرگز اجازت نہیں دے سکتے۔