لیبیائی صدر کرنل معمر قذافی نے کہا ہے کہ مصر میں صدرحسنی مبارک کےخلاف جاری عوامی احتجاج کی تحریک کے پس پردہ اسرائیل ک خفیہ ایجنسی "موساد” کا ہاتھ ہے. موساد دیگرعرب ممالک کو بھی اسی طریقے سے عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتی ہے. انہوں نے لیبیا کی اپوزیشن جماعتوں کو خبردار کیا کہ وہ ملک میں افراتفری پیدا کرنے سے گریز کریں، کیونکہ حکومت کےخلاف عوامی احتجاج کی تحریک کسی کے لیے مفید نہیں ہو گی. انہوں نے اپوزیشن کی ایک بڑی جماعت نیشنل کانگریس اور انٹرنیٹ صارفین سے کہا کہ وہ سترہ فروری کو حکومت کےخلاف احتجاج کی کال واپس لے لیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق لیبیائی لیڈر معمر قذافی نے ان خیالات کا اظہار خرطوم میں صحافیوں اور دانشوروں سے ملاقات کے دوران کیا. اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مصری صدرحسنی مبارک کےخلاف اسی نوعیت کی سازش کی جا رہی ہے جس طرح ایک ماہ قبل تیونس کے صدر زین العابدین بن علی کے ساتھ کی گئی تھی.تیونس اور مصر میں آنے والے انقلاب کے پس پردہ اسرائیل کا ہاتھ ہے کیونکہ اسرائیلی خفیہ ادارے تمام عرب ممالک کو عدم استحکام کا شکار کر رہے ہیں. معمر قذافی سے ملاقات کرنے والے بعض نامہ نگاروں نے بتایا ہے کی معمر قذافی بھی تیونس اور مصر کے طرز پر اپنے ملک میں انقلاب کی بازگشت سن رہے ہیں جس سے وہ خوف زدہ ہیں. انہوں نے دبے لفظوں میں پورے عرب میڈیا بالخصوص قطرکےالجزیرہ اور العربیہ جیسے بڑے ٹیلی ویژن چینلوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا. ان کا کہنا تھا کہ عرب ممالک میں حکومتوں کےخلاف عوامی احتجاج میں انٹرنیٹ فساد پھیلا رہا ہے وہیں ذرائع ابلاغ اور نشریاتی ادارے بھی منافرت کو ہوا دے رہے ہیں.