مصر کی اہم شخصیات کا وفد آج عرب لیگ کے جنرل سیکرٹری عمرو موسی سے ملاقات کرے گا- اس ملاقات کا مقصد مسجد اقصی کی حفاظت کے لیے عرب لیگ کے کردار کو فعال بنانے کا مطالبہ ہے- وفد کے رکن ڈاکٹر احمد رامی نے کہا ہے کہ مسجد اقصی کے بے حرمتی کی حالیہ کارروائیوں پر عرب لیگ کا ردعمل اس قدر شدید نہیں رہا کہ اس واقع پر جس قدر ردعمل کا اظہار ضروری تھا – جس بناء پر خطرہ ہے کہ اسرائیل مسجد اقصی کو تقسیم کرنے یا اسے شہید کرنے کی سازش پر عمل تیز کردے گا- ڈاکٹر احمد رامی نے کہا کہ مصری یونینز ، رفاہی اداروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کا وفد عمرو موسی سے مسجد اقصی کے دفاع کے لیے عرب لیگ کے کردار کو فعال بنانے پر زور دے گا-واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے انتہا پسند یہودی مسجد اقصی میں داخل ہوئے اور انہوں نے مذہبی رسومات ادا کیں- یہودیوں کی حفاظت اسرائیلی فوج کر رہی تھی – فلسطینی شہریوں نے انتہا پسند یہودیوں کو مسجد میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی تو اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کو محاصرے میں لے لیا- اس واقعہ کے بعد اسرائیلی فوج اور فلسطینی شہریوں میں جھڑپیں شروع ہوگئیں- اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کرنے والے بیسیوں شہریوں کو گرفتار کرلیا- نائب اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ القدس پر اسرائیلی کنٹرول کے لیے معرکہ شروع ہو گیا ہے-