(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطین میں قابض صیہونیوں سے آزادی کیلئے سرگرم اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے الزام عاید کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی جانب سے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی مدت میں کمی اور جوڈیشل کونسل معاملات میں مداخلت صدر عباس کی طرف سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو استعمال کرنے کے مترادف ہے۔
ابومرزوق نے ایک بیان میں کہاکہ صدر محمود عباس تنظیم آزادی فلسطین، فلسطینی اداروں، تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی، انتظامیہ کواپنے قبضے میں رکھنے کے ساتھ فلسطینی پارلیمنٹ کو بھی تحلیل کر چکے ہیں اور اب ججوں کی ریٹائرمنٹ کی مدت میں کمی اور جوڈیشل کونسل کے معاملات میں مداخلت اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اپنے سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو اپنے یرغمال بنانا چاہتے ہیں۔
حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ صدر محمود عباس آمرانہ طرز عمل پر چل رہے ہیں، وہ تمام ریاستی اداروں اور عدلیہ کو اپنے ہاتھوں میں یرغمال رکھنا چاہتے تاکہ ان کے انفرادی سطح پرکیے گئے فیصلوں کو عملی شکل دینے کی راہ ہموار کی جاسکے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں صدر محمود عباس نے ایک صدارتی فرمان کے تحت ججوں کی ریٹائرمنٹ کا عرصہ ان کی عمر کے 60 سال کے مطابق کر دیا ہے۔ دوسرے فرمان میں انہوں نے جوڈیشل کونسل تحلیل کر دی ہے۔