(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج کا دعوی ہے کہ العراقیب گاؤں سرکاری زمین ہے اور یہاں رہائش پذیر فلسطینی غیر قانونی ملکیت کے لیے برسوں سے فوج کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں گذشتہ روز قابض صہیونی فوج نے العراقیب گاؤں کو 183ویں مرتبہ پھر بھاری بلڈوزروں کی مدد سے اجاڑ دیا۔
العراقیب کے دفاعی کمیٹی برائے دفاع العربیہ کے ایک رکن عزیز الطوری کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق گذشتہ سال سے اب تک صہیونی فوج نے العراقیب گاؤں کو 8 بار تباہ کیا ہے جس کے باعث قریب 22 فلسطینی خاندانوں کے گھرتباہ ہو چکے ہیں جبکہ اراضی پر قبضہ کرنے کی ناکام کوشش کے طور پر اسرائیلی حکام نے سن 2010 کے بعد سے اب تک اس گاؤں میں متعدد بار مکانات مسمار کیے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک ہم زندہ اور آزاد ہیں ہم العراقیب کو کبھی بھی صہیونی حکام کے حوالے نہیں کریں گے کیونکہ یہ ہماری آبائی زمین ہے اور فلسطینی دوبارہ اپنے تباہ شدہ گھروں کے ڈھانچے کو جلد از جلد تعمیر کریں گے۔
اس حوالے سے قابض صہیونی فوج کی جانب سے دعوے میں العراقیب گاؤں کو سرکاری زمین قرار دیا گیا ہے جس پر رہائشی فلسطینی برسوں سے قابض ہیں اورصہیونی فوج کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں العراقیب کے رہائشی اسرائیل کےوہ عرب شہری ہیں جو 1951 میں اس وقت ہی بے گھر ہو گئے تھے جب صہیونی ناجائز ریاست اسرائیل نےدعوی ظاہر کر تے ہوئےاس علاقے کو اپنی سرکاری زمین قرار دیا تھا۔