یورپ میں قائم انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے آئندہ ماہ مارچ میں سوئٹرزلینڈ کے شہر جنیوا میں ایک عالمی کانفرنس کے انعقاد کی تیاریاں شروع کی ہیں. اس کانفرنس کا مقصد فلسطینی اسیران اور براعظم یورپ اور افریقا میں قیدیوں کے مسائل کو اجاگر کرنا ہے. فرانس میں قائم انسانی حقوق گروپ” ورکنگ فارجسٹس” کی چیئرپرسن سہام الزین نے جمعہ کے روز پیرس میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ وہ کئی شہرت یافتہ اور موثر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے تعاون سے اسیران کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے بین الاقوامی کانفرنس کے انعقادکی تیاریاں کر رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ "اتحاد برائے فلسطین” کے علاوہ کئی دیگر تنظیمیں بھی تعاون کر رہی ہیں. یہ کانفرنس جنیوا میں گیارہ اور بارہ مارچ کو اقوام متحدہ کے علاقائی دفترمیں ہو گی جس میں دنیا بھرسے آئی سماجی، سیاسی، قانونی اور انسانی حقوق کی ممتازشخصیات شرکت کریں گی. سہام الزین کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس فلسطینی اسیران کی مشکلات کے حوالے سے مخصوص کی گئی ہے. اس کانفرنس کے ذریعے فلسطینی قیدیوں کو عالمی سطح پر اٹھانے اور اسے ایک بین الاقوامی ایشو کی حیثیت دینے میں مدد ملے گی. ایک سوال کے جواب میں فرانسیسی نژاد انسانی حقوق کی خاتون رہ نما کہنا تھا کہ وہ ان کے پاس اسرائیلی جیلوں کے اندر ہونے والی بدسلوکیوں کےبارے میں کئی قسم کی رپورٹس موجود ہیں اور وہ اس عالمی فورم پر ان تمام رپورٹوں کو منظرعالم پرلا کر دنیا کو آگاہ کریں گے کہ اسرائیلی جیلوں کی کس نوعیت کے مظالم ڈھائے جا رہے ہیں. انہوں نے کانفرنس کے منتظیمین پر زور دیا کہ وہ کانفرنس کی تیاری کے بعد اس کے انعقاد کے لیے ایسے ماہرین کا انتخاب کریں جو فلسطینی اسیران کے آئینی اور قانونی پہلو پر رہ نمائی فراہم کر سکیں. اس کے علاوہ کانفرنس کے شرکاء کو اب تک فلسطینی اسیران کے مسائل کے بارے میں آگاہی کے لیے تفصیل کے ساتھ بریف بھی کیا جانا چاہیے.