یوکرائن کی ایک خاتون نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی "موساد” کے بیرون ملک کام کرنے والے شعبے سے وابستہ اسرائیلی جاسوسوں نے اس کے فلسطینی شوہر کو پانچ روز قبل اغوا کر لیا ہے.
یوکرائن میں ایک نشریاتی ادارے "یوکرائن رائد سینٹر سے گفتگو کرتے ہوئے یوکرائنی خاتون نے بتایا کہ اس کا شوہر غزہ کا شہری تھا اور اس کے پاس یوکرائن کی شہریت بھی تھی. جہاں اس نے شادی بھی کر رکھی تھی. مغوی کی اہلیہ نے بتایا کہ اس کا شوہر چالیس سالہ ضرار ابو سیسی غزہ میں ایک گریڈ اسٹیشن کا آپریٹنگ ڈائریکٹر ہے. ایک ہفتہ قبل وہ یوکرائن آیا تھا. ا س کے یوکرائن میں موجودگی کے دوران پانچ روز قبل نامعلوم افراد نے اسے اغوا کر لیا.
مغوی کی اہلیہ نے الزام عائد کیا کہ اس کے شوہر کو اغواء کرنے میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد ہی کا ہاتھ ہو سکتا ہے، کیونکہ صہیونی خفیہ ادارے نے ماضی میں بھی انہیں اغواء کرنے کی کوشش کی تھی.
ایک سوال کے جواب میں یوکرائنی خاتون نے بتایا کہ اس کے شوہر کا صرف ایک جرم ہے کہ وہ غزہ کا شہری ہے اور غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی حکومت کا ملازم ہے. صہیونی خفیہ اداروں نے اسے اس لیے اغواء کیا ہے تاکہ غزہ سے متعلق خفیہ معلومات حاصل کی جا سکیں. خاتون نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس کے مغوی شوہر کی صہیونی خفیہ ایجنسی سے بازیابی میں اپنا کردار ادا کریں.
خیال رہے کہ چالیس سالہ ضرار ابو سیسی نے یورپی ملک یوکرائن میں شادی کر رکھی ہے.جس سے اس کے دو بچے بھی ہیں. اس کے بیوی بچے مستقل طور پر یوکرائن ہی میں قیام پذیر ہیں جبکہ خود غزہ میں سرکاری ملازمت کرتا ہے.