(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی فوج نے پیٹرول بم حملوں کے الزام میں گرفتار 12 سالہ فلسطینی بچے خالد غنام کو 30گھنٹے غیر قانونی حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا ۔
گزشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے قلقیلیہ سے حراست میں لئے گئے 12 سالہ خالد غنام کے بھائی نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے اس کے بھائی کو صیہونی فوج کے خلاف پیٹرول بم استعمال کرنے کے الزام میں اس وقت گرفتار کیا جب وہ چڑیا گھر کے قریب اپنے دوستوں کے ساتھ کھیل رہا تھا۔
خالد کے بھائی نے بتایا کہ صیہونی فوج نے اس کے بھائی کو گرفتارکرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا جس کی ہمیں کسی قسم کی کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی ، جبکہ ہمارے وکیل کو بھی کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں تھی ، اس نے بتایا کہ خالد بارہ سال کا ایک بچہ ہے جس کو مزاحمتی کارروائیوں کا کوئی علم نہیں اس طرح اس کو حراست میں رکھنا انتہائی غیر مناسب اور غیر قانونی اقدام ہے ۔
اس نےبتایا کہ خالد کی رہائی کے بعد ہم نے ایک چھوٹی سی پارٹی کی کیونکہ اپنی سالگرہ سے ایک روز قبل ہی صیہونی فوج نے اس کو گرفتار کرلیا تھا ۔
واضح رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 200 سے زائد فلسطینی بچے قید ہیں جن کی عمریں 18 سال سے کم ہے ۔