(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)فلسطینی مقامی عہدیداروں نے کہا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں کیفے ٹیریا صہیونی سازشوں کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد مسجد میں یہودی آباد کاروں کی موجودگی کو مستحکم کرنا ہے۔
گزشتہ روزمقبوضہ فلسطین کے پرانے شہر الخلیل میں واقع تاریخی مسجدابراہیمی میں کئی صہیونی آبادکار کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ مسجد میں داخل ھوگئے۔
اطلاعات کے مطابق قابض صہیونی حکام نے یہودی آباد کاروں کو ابراہیمی مسجد میں ایک کیفے ٹیریا کھولنے کی اجازت دے دی جس کے بعد کئی صہیونی آبادکار مسجد ابراہیمی کے صحن میں کھانے پینے کی چیزیں بیچنے کے لئے کیفے ٹیریا پہنچ گئےجس پرمقامی شہریوں اور فلسطینی مقامی عہدیداروں نےاحتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ مسجد ابراہیمی میں کیفے ٹیریا اسرائیلی سازشوں کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد مسجد میں یہودی آباد کاروں کی موجودگی کو مستحکم کرنا اور مسجد کے تقدس کو پامال کر نےکی بہت بڑی سازش ہے۔
واضح رہے کہ قابض صہیونی حکام نے مسجد ابراہیمی کے قریب فلسطینی املاک کو ضبط کرنے کے منصوبے کی منظوری دیدی ہے تاکہ یہودی آباد کاروں کے لئے مسجد تک خاص راستہ تعمیر کیا جاسکے ، جس میں ایک پارکنگ ، ایک لفٹ اور باقی جگہیں شامل ہیں۔