مصر اور اسرائیل کے درمیان جزیرہ نما سینا میں مصری سیکیورٹی فورسز اور اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی "موساد” کے درمیان خفیہ تعاون کا انکشاف ہوا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جزیرہ سینا کے ایک سرکردہ رہ نما الشیخ عیسیٰ الخرافین نے انکشاف کیا ہے کہ صحرائے سینا میں مصری فورسز اور اسرائیل کے درمیان کئی امورمیں باہمی تعاون چل رہا ہے. قاہرہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصری رہ نما نے کہا کہ مصرکی بدنامی کی ایک بڑی وجہ اس کے بعض سیکیورٹی ادارے ہیں جو دشمن کی فوجوں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں.ان میں صحرائے سینا کے فوجی اہلکار بھی سرفہرست ہیں جو صہیونی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے ساتھ تعاون کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ صحرائے سینا میں مصری سیکیورٹی فورسزاور اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے درمیان باہمی تعاون جاری ہے جس سے مقامی آبادکاروں کا مصری فوج پر اعتماد ختم ہو چکا ہے. مصری اور اسرائیلی فوجی مل کربعض مقامات پر آپریشن میں حصہ لیتے ہیں جس سےشہروں میں شدید خوف و ہراس کی فضا پائی جا رہی ہے. ملک میں تبدیلی اور آئندہ کا لائحہ عمل کےعنوان سےمنعقدہ تقریب سے مصری حکومت کے ایک سرکردہ عہدیدار اور "فیوچر اسٹڈی سینٹر” کے چیئرمین ڈاکٹر ابراھیم محمد منصور نے کہا کہ موجودہ حکومت کو سابق حکومت کی جانب سے چھوڑے گئے کئی بحرانوں کا سامنا ہے. سابق صدر حسنی مبارک کی حکومت کے جانے کے بعد ان کی پالیسیوں کی باعث ہمیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا . ڈاکٹر ابراھیم منصور نے کہا کہ مصری قوم نے ترقی اور تبدیلی کا ایک نیا سفر شروع کیا ہے. اس سفر میں ہم صرف ایک مصری شہری کے طور پر حصہ لے رہے ہیں. ہم ان تمام مذہبی، مسلکی ،رنگ و نسل اور دیگر امتیازات سے بالائے طاق ہو کر آگے بڑھ رہے ہیں