• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
منگل 19 اگست 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home Uncategorized

بحرین اور متحدہ عرب امارات نے صدی کی ڈیل پر دستخط کر دیے

بدھ 16-09-2020
in Uncategorized
0
0
SHARES
0
VIEWS

(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اس معاہدے کو معاہدہ ابراہیم  کا نام دینے کا مقصد یہودی عوام کو عرب خطے سے جوڑ کر  ریاست اسرائیل کو قانونی حیثیت دلانا  ہے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ رات وہائٹ ہاوس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام نہاد منصوبے صدی کی ڈیل پر متحدہ عرب امارات اور بحرین  نے دستخط کئے جس کے حوالے سے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سکریٹری صائب عریقات نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے  خدشہ ظاہر  کیا ہے کہ بحرین اور متحدہ عرب امارات نے معاہدے پر دستخط کر تے ہوئے  اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ مسجد اقصی  پر صہیونی ریاست کو مکمل  خودمختاری حاصل ہوگی۔

 انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے دو چیزوں کا تذکرہ کیا ان میں سے پہلی بات  یہ تھی کہ اسرائیل کو فلسطین کی سرزمین سے منسلک نہ کیا جائے   جس کے جواب میں نیتن یاہو نے اپنی تقریر میں کہا  کہ صدی کے معاہدے کے  مطابق صرف امن کا حصول اہم بات ہے جبکہ    دوسری بات یہ تھی کہ فلسطینی عوام کے حقوق   کا دارو مدار مسئلہ فلسطین کے حل کی راہ پر مبنی ہے جس کے بارے میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ کوئی بھی جو 1967 کی سرحدی حدود  کے بغیر اور یروشلم کا ذکر کیے بغیر دو ریاستوں کے بارے میں بات کرتا ہے وہ فلسطینی ریاست کے بارے میں بات کر رہا ہے  جس کا  وجود نہیں۔

 عریقات نے واضح کیا کہ ٹرمپ کے داماد اور ان کے مندوب جیرڈ کشنر 1967 کی سرحدوں پر فلسطین کو ریاست کہنے کے  الفاظ کی اجازت نہیں دے سکتے اور آج جو کچھ ہوا  اس کا مطلب اسرائیل کی ریاست کو تسلیم کرنے والے معاہدے پر دستخط کرنا  ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چاہےاسرائیل اور ٹرمپ بیت المقدس میں اپنے سفارت خانوں کو کھولنے کے لئے دنیا کے تمام ممالک کے پاس جائیں تو  بھی اس سے معاملہ ختم نہیں ہوگا کیوں کہ فلسطینی سرزمین پر  قبضے کا مسئلہ اب بھی موجود ہے اور وہائٹ ​​ہاؤس میں جو کچھ ہوا وہ بہت افسوسناک ہے لیکن صہیونی طاقتیں فلسطینی عوام پر زبردستی دباؤ ڈالنے سے اپنا مقام تبدیل نہیں کرا سکیں گی ہماری عوام اپنی سرزمین پر ثابت قدم رہے گی اور آخر کار ہم اپنی سرزمین صہیونیوں کے قبضے سے آزاد کرالیں گے ۔

ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.