(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل نے فلسطینی قوم، عرب اقوام اور مسلم امہ کےنام ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کی جماعت حماس ‘صدی کی ڈیل’ کی امریکی۔ صہیونی سازش’ اور بحرین کانفرنس کوکبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔
ایک ویڈیو کانفرنس سے خطاب کے دوران حماس کے سابق سربراہ نے کہا کہ صدی کی ڈیل کی طرز کی مشکوک اسکیموں کا مقصدمسئلہ فلسطین کا تصفیہ کرنا ہے۔ ہم اسے مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور اسے کسی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
https://www.facebook.com/palinfo/videos/370074287045705/
ا نہوں نے مزید کہا کہ ‘سنچری ڈیل’ کا کوئی مستقبل نہیں اور اللہ کے حکم سے یہ سازش ناکام ہوگی۔ فلسطینی قوم کے حقوق اور دیرینہ مطالبات سرخ لکیر ہیں جن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
خالد مشعل نے کہا کہ بحرین میں منعقد ہونے والی منامہ کانفرنس مسئلہ فلسطین کےحل کے لیے گاجر اور چھڑی کی پالیسی کے مترادف ہے اور اس زہرآلود گاجر سے فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے امریکاچاہتا ہےکہ خطے کے عرب ممالک کی جیبوں سےپیسہ نکالا جائے اور اسی رقم سے فلسطینوں کو خرید لیا جائے
خالد مشعل نےتمام عرب ممالک سے منامہ کانفرنس کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا اور ان تمام ممالک کو جنہوں نے بائیکاٹ کیا،خراج تحسین پیش کیا
ا ن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیل نہ ہی فلسطین کے مسئلے کہ حل کا حصہ ہےاور نہ ہی اس خطے کا حصہ ہے اسرائیل پوری مسلم امہ اور ہم سب کا مشترکہ دشمن ہے۔ فلسطینی قوم اپنے خواہشات کے مطابق اپنے حقوق کے حصول پر قادر ہے جن کہ اسرائیل کا کوئی مستقبل نہیں۔ زوال اس کا مقدر ہوگا