سواسیا مرکز برائے حقوق انسانی نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکام اپنی وزارت صحت کی جانب سے تیار کردہ ادویات کی افادیت جانچنے کیلئے فلسطینی قیدیوں کو حیوانی تجربات میں استعمال ہونے والے امریکی چوہوں کی طرح استعمال کرتے ہیں اور ان کی مرضی کے برخلاف تجربے کے طور پر یہ ادویات ان کے جسم میں داخل کی جاتی ہیں- سواسیا مرکز نے اس معاملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے- رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جیل حکام نے دوران تفتیش ایک فلسطینی ظہیرالامکفی کو ایسا انجکشن لگایا جو اس نے پہلے کبھی نہیں دیکھا- اس انجکشن کے باعث اس کے جسم کے تمام بال مستقل طور پر جھڑ گئے- اس طرح کے تجربات دیگر قیدیوں سے اسرائیلی زیادتیاں بے نقاب کرنے کی اپیل کی ہے- اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور حقوق انسانی کی دیگر تنظیموں سے بھی اسرائیلی جیلوں میں طبی ماہرین پر مشتمل وفود بھجوانے کی اپیل کی گئی ہے تاکہ متاثرہ قیدیوں کا معائنہ کیا جا سکے- دریں اثنا فلسطینی کمیٹی برائے اسیران نے بتایا ہے کہ اسرائیلی جیل حدارم کے حکام نے کوئی وجہ بتائے بغیر فلسطینی قیدیوں کو ھیبرو یونیورسٹی کے ذریعے تعلیم جاری رکھنے پر پابندی عائد کردی ہے- کمیٹی نے حقوق انسانی کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ مداخلت کرکے فلسطینی قیدیوں کو حصول علم کا یہ حق واپس دلائیں-