مقبوضہ بیت المقدس میں قائم انسانی حقوق کی ایک تنظیم "القدس فاؤنڈیشن” نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سےمقبوضہ بیت المقدس کے جنوبی شہرجبل مبکرکے آٹھ مکانات کے مکینوں کو مکانات خالی کرنے جبکہ ایک مسجد کو شہید کرنے کے نوٹس جاری کر دیے ہیں، جس کے نتیجے میں 33 بچوں سمیت 51 افراد کو بے گھر کر دیا جائے گا۔ پیر کے روز تنظیم کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض حکام کی جانب سے شہریوں کو مکانات دس روز کے اندر خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے جانے کے بعد انہیں مسلسل دھمکیوں کا سامنا ہے۔ قابض حکام کا کہنا ہے کہ جبل مبکر میں نسلی دیوار کے قریب کے کم ازکم آٹھ مکانات کو مسمار کرنا اور وہاں موجود ایک مسجد کو شہید کرنا دیوار کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ جبل مبکر میں گذشتہ برس اسی مقام پر تین مکانات کو مسمار کر دیا گیا تھا، جبکہ آٹھ مزید مکانات کی مسماری کے نوٹس جاری کیے جانے کے بعد وہاں پر موجود مزید نو مکانات کی مسماری پر بھی غور کیاجارہا ہے۔ تنظیم نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نسلی دیوار کی تعمیر کے تحفظ کی آڑ میں شہریوں کو بے گھر کرنے کی پالیسی ترک کرے۔ القدس فاؤنڈیشن نے دنیا بھر کے انسانی حقوق کے اداروں کی توجہ مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کے ہاتھوں غیر قانونی طور پر مکانات کی مسماری اور شہریوں کے گھر بدری کی جانب مبذول کراتے ہوئے ان سے اپنا کردار ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔