(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی بد نام زمانہ عقوبت خانوں میں ان خواتین کے ساتھ منظم انداز میں غیرانسانی و غیراخلاقی برتاؤ کےساتھ ساتھ انہیں ذہنی، جسمانی اور نفسیاتی طور پر ٹارچر کیا جارہا ہے ۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے جاری کردہ بیان کے مطابق انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی بدنام زمانہ جیل ہشارون میں قید کئی فلسطینی خواتین بدترین معاشی، نفسیاتی اور بنیادی ضروریات کی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
بیان کے مطابق ان جیلوں میں انہیں سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں کے ساتھ رکھا گیا ہے جہاں ان کےساتھ جیلر اور دوسرا عملہ غیراخلاقی برتاؤ اورا ن کی لفظی ہراسانی کے ساتھ گالم گلوچ کا مرتکب بھی ہو رہا ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران نےتفصیلات بتاتے ہوئے نشاندہی کی ہے کہ اسرائیل کے بدنام زمانہ قید خانےہشارون میں قید کی گئی فلسطینی خواتین کو مسلسل 14 دن تک غیرانسانی ماحول میں رکھنے کے ساتھ ساتھ انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تاہم ان میں سے کچھ خواتین کو اب اس قید خانے سے نکال کر دامون جیل منتقل کردیا گیا ہے مگر اب بھی کئی خواتین بدستور پابند سلاسل ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطین ادارہ برائے اسیران نے نشاندہی کی ہے کہ دامون جیل میں پابند سلاسل خواتین بھی مسلسل غیرانسانی ماحول میں قید ہیں اور صہیونی جیلروں کے ہاتھوں ان کے ساتھ بھی یہی غیر انسانی سلوک روا رکھا ہواہے ۔