فلسطینی خون کو پانی سے بھی کم تر جاننے والے اسرائیلوں کو اپنے کتوں کے علاج کی فکر لاحق ہونے لگی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج جو کہ فلسطینی عوام پر مظالم اور بربریت کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور ہے،نے دنیا کو اس وقت ورطہ حیرت میں ڈال دیا جب وہ اپنی فوج کے زیر تربیت رہنے والے کتوں کے صحت کے حوالے سے فکر کا اظہار کرنے لگے ہیں،
اسرائیلی فوج کے شعبہ طب کے سربراہ آج کل ان کتوں کے لیے خصوصی دوائی ڈھونڈ رہے ہیں جو انکو ذہنی سکون مہیا کر سکے،ان کا کہنا ہے کہ مسلسل فائرنگ کی آوازین سننے سے،دھماکوں کی گونج سننے سے یہ کتے ذہنی دباو میں رہنے لگے ہیں جس کی وجہ اسے یہ ڈائریا نامی بیماری میں بھی مبتلا رہنے لگے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جب تک کوئی بہتر علاج میسرنہیں ہوتا،کتوں کو ذہنی سکون مہیا کرنے کے لیے بھنگ کے پتے بطور علاج دیے جا رہے ہیں تا کہ وہ اس کے نشے کے زیر اثر اپنے ذہنی دباو کو وقتی طور پربھول جائیں۔
ان میں سے ذیادہ تر کتوں کا تعلق سرحدی علاقوں سے ہے جہاں اکثر کشیدگی رہتی ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیلی ہیلتھ منسٹری نے حکومت سے اجازت طلب کی ہے کہ کتوں کے علاج کے لیے خصوصی ادویات برآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔تا کہ انکا بہتر طور پر علاج ہو سکے۔
یاد رہے کہ یہ سب کچھ وہ ملک کر رہا ہے جو کہ انسانی حقوق کی پامالی کے لحاظ سے دنیا میں سب سے ذیادہ بدنام ہے،جو اب تک ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے،ان کے گھر تباہ کر چکا ہے،اس نے اپنے ہر عمل سے ثابت کیا ہے کہ انسانی جان اس کے لیے کسی بھی قسم کی کوئی وقعت نہیں رکھتی۔