اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل کو فلسطین سے اپنا غاصبانہ تسلط ہر صورت میں ختم کرنا ہو گا. فلسطینی عوام مزید مظالم برداشت نہیں کر سکتے.حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام ملک میں موجودہ سیاسی انتشار ، صہیونی قبضے اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی کا فوری خاتمہ چاہتے ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کو نماز جمعہ کے بعد حماس کی اپیل پر ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطابات میں تنظیم کے قائدین نے مصر کی جانب سے غزہ کی بری راہداری "رفح کراسنگ” کو مستقل طور پر کھولنے کے اقدام کی تعریف کی. احتجاجی جلوس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے مرکزی رہ نما خلیل حیہ نے کہا کہ ” فلسطینی عوام کئی عشروں سے صہیونی قبضے میں زندگی بسر کر رہے ہیں، ہماری قوم کا مطالبہ بہت وسیع اور واضح ہے اور وہ اپنے ملک سے صہیونی قبضے کا خاتمہ ہے. آج یہ لاکھوں کا عوامی اجتماعی عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کو صہیونی مظالم تشدد اور قبضے سے نجات دلائے.فلسطینیوں کا یہ جم غفیر اس با ت کا عہد کرتا ہے کہ وطن کو صہیونی قبضے سے ہر صورت میں ہر آزاد کرا کر رہیں ، فلسطینی قوم اسرائیل کے قبضے میں موجود ایک ایک اینچ زمین اور تمام مقدسات کو واپس لیں گے. اس عظیم مقصد کے حصول کے لیے اگر فلسطینیوں کو اپنی جانوں کے نذرانے، مال اور اولاد بھی قربان پڑی تو دریغ نہیں کریں گے”. حماس رہ نما نے کہا کہ فلسطینی عوام سیاسی طور پر انتشار کی آزمائش سے گذر رہے ہیں، مفاہمت کی ناکامی میں خود بعض فلسطینی جماعتوں بالخصوص صدر محمودعباس کی جماعت الفتح کا بڑا کردار ہے. اب فلسطینی عوام کی خواہش ہے کہ انتشار اور انقسام کا سلسلہ جلد ازجلد ختم ہو اور فلسطینی عوام کو اتحاد کی نوید سنائی جائے. انہوں نے کہا کہ ہمارے مشترکہ دشمن ہماری ان بعض کمزوریوں سے فائدہ اٹھا کر ہمیں دیوار سے لگانا چاہتے ہیں، منافقت کر کے ہمارے حقوق سے ہمیں محروم کرنا چاہتے ہیں اور دشمن فلسطینیوں کے جسد واحد کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں.فلسطینی عوام اور سیاسی و عسکری جماعتوں کو مل کر دشمن کی ان چالوں اور منافقانہ پالیسیوں کا مقابلہ کرنا ہو گا. خلیل حیہ نے کہا کہ فلسطینی عوام کو اس وقت ایک ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو کرپشن اور بدعنوانی جیسے جرائم سے پاک ہو. صہیونی ریاست کے ساتھ فلسطینیوں کے حقوق کے سودے بازی سے اپنے دامن کو صاف رکھتی ہو اور جو فلسطینی عوام کے مطالبات اور ان کے حقوق کو پوری دنیا میں اٹھانے اور مسائل کے حل کی صلاحیت رکھتی ہے.فلسطینی اتھارٹی کی موجودہ قیادت اس میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے، متبادل قیادت وقت کی ضرورت بن چکی ہے. مصری حکومت کے نام اپنے پیغام میں حماس کے رہ نما نے حماس کے رہ نما نے کہا کہ غزہ کے عوام مصر سے ملحقہ رفح راہداری کو مستقبل بنیادوں پر فلسطینیوں کے لیے کھلا دیکھنا چاہتے ہیں. ہمیں خوشی ہے کہ مصر کی حکمراں فوجی کونسل نے غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے شکار شہر کی بین الاقوامی گذر گاہ رفح کو مستقبل طور پر کھولنے کا عندیہ دیا ہے. ہم امید رکھتے ہیں کہ اب رفح راہداری کو مستقبل طورپر کھولا جائے گا اورشہر کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے تمام تراقدامات کیے جائیں گے. خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں جمعہ کوہوئے عوامی احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد شریک تھے. مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پراسرائیل اور امریکا کےخلاف نعرے درج تھے. مظاہرین نے صہیونی قبضے اور غزہ کی پٹی پر مسلسل جارحیت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی.