فلسطینی وزیر زراعت ڈاکٹر محمد آغا نے متنبہ کیا ہے کہ تباہ حال اور محاصرے میں گھری غزہ کی پٹی میں غذائی قلت کے نہ نظر آنے والے بحران نے سر اٹھانا شروع کردیا ہے- عالمی غذائی قلت سے متعلق روم میں ہونے والی کانفرنس کو بھیجے گئے خط میں ڈاکٹر آغا نے کہا ہے کہ غزہ کے مکینوں کو انسانی زندگی کیلئے درکار وٹامنز اور مقوی جیسے بنیادی اجزاء دستیاب نہیں جس سے بچے اور حاملہ عورتیں خاص طور پر متاثر ہو رہی ہیں- انہوں نے لکھا ہے کہ غزہ کے لوگ تین سال سے سخت ترین محاصرے کا شکار ہیں کیونکہ اسرائیل نے ڈیری پراڈکٹس‘ تازہ غذائی اجناس‘ گوشت اور دیگر بنیادی ضرسریات کی ترسیل پر پابندی عائد کررکھی ہے جس سے لوگ اینیما‘ رخاوت عظام اور اہوٹو ڈینی شیئنی جیسے امراض میں مبتلا ہورہے ہیں- انہوں نے بتایا کہ اسرائیل نے غذائی اجناس ذخیرہ کرنے کے لئے درکار ویکسین کی آمد پر بھی پابندی لگا رکھی ہے-