حماس کے زیر اہتمام الاقصیٰ ٹی وی چینل نے ایک کارٹون سیریز کو نشر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو اسرائیل کا ایک ایسا نوکر ظاہر کیا گیا ہے جو صہیونی فوجیوں کے بوٹ تک صاف کر رہے ہیں. کارٹون چھے منٹ کے دورانیے کے ایک پائیلٹ منصوبے کے تحت پیش کئے جائیں گے جن میں ایک کردار نے مغرب کے حمایت یافتہ فلسطینی صدر محمود عباس کی وفادار سکیورٹی فورسز کی وردی پہن رکھی ہے، اسے فلسطینیوں کے خون کے پیاسے اسرائیلیوں کا محض ایک نوکر دکھایا گیا ہے. الاقصیٰ ٹی وی کے ایک عہدے دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر منگل کے روز بتایا ہے کہ ”ہم آئندہ ماہ کے آغاز سے الاقصیٰ ٹی وی سے نشر کرنے کے لئے فلمیں اور کارٹون تیار کر رہے ہیں جن میں فلسطینی اتھارٹی کی شرمناک حرکات کو نمایاں کیا گیا ہے”. حماس اور فلسطینی صدر محمود عباس کی سیکولر "فتح” تحریک کے درمیان جون 2007ء میں غزہ کی پٹی پر اول الذکر تنظیم کے کنٹرول کے بعد سے شدید محاذ آرائی جاری ہے جبکہ محمود عباس کی اتھارٹی اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے تک ہی محدود ہو کر رہ گئی ہے. اسلامی تحریک مزاحمت کے غزہ پر کنٹرول کے بعد سے دونوں تنظیمیں ایک دوسرے کے خلاف انتقامی کارروائیاں کر رہی ہیں اور انہوں نے ایک دوسرے کے ارکان کو گرفتار کرنے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے سمیت مخالفین کے خلاف مقدمات بھی چلائے ہیں جبکہ دونوں بڑی فلسطینی تنظیموں کے درمیان مصالحت کے لئے ہونے والی بات چیت متعدد مرتبہ ناکام ہو چکی ہے. حماس، فلسطینی صدر محمود عباس کی سکیورٹی فورسز کو مغربی کنارے میں مزاحمتی گروپوں کے خلاف کارروائی پر سخت تنقید کا نشانہ بناتی رہتی ہے اور وہ مغربی کنارے کی سکیورٹی فورسز پر اسرائیل کے مفادات کے لئے کام کرنے کا الزام بھی عاید کرتی رہتی ہے.