(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل مسجد اقصیٰ کو نقصان پہنچانے کے لیے وسیع پیمانے پر مسجد اقصیٰ کی بنیادوں تلے کھدائیاں کررہا ہے تاکہ مسجد اقصیٰ کو نقصان پہنچا کر یہودی انتہا پسندوں کے مزعومہ ہیکل سلیمانی کے منصوبے کوآگے بڑھایا جاسکے ۔
فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں صیہونی ریاست کی جانب سے جاری مسجد اقصیٰ کی بنیادوں میں جاری کھدائیوں کو صیہونی ریاست کی مذہبی اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کے مقدس مقام کے خلاف اسرائیلی مذہبی انتہا پسندی کی عالمی سطح پر تحقیقات کرائی جائیں ۔
جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ مسجد اقصیٰ کی بنیادوں تلے اسرائیلی کھدائیاں بین الاقوامی قوانین کے تحت جرم ہے اور اس جرم کے مرتکب صہیونی عناصر کا کڑا محاصبہ ہونا چاہیے، اسرائیل مسجد اقصیٰ کو نقصان پہنچانے کے لیے وسیع پیمانے پر مسجد اقصیٰ کی بنیادوں تلے کھدائیاں کررہا ہے تاکہ مسجد اقصیٰ کو نقصان پہنچا کر یہودی انتہا پسندوں کے مزعومہ ہیکل سلیمانی کے منصوبے کوآگے بڑھانے میں مدد فراہم کی جاسکے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان کھدائیوں کے نتیجے میں مسجد اقصیٰ کی دیواروں میں دراڑیں پڑنے کے ساتھ ساتھ مقامی فلسطینی شہریوں کے گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اگر یہ کھدائیاں جاری رہتی ہیں تو اس کے نتیجے میں مسجد اقصیٰ کی عمارت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیلی ریاست پرعاید ہوگی۔خیال رہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی بنیادوں تلے کھدائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان کھدائیوں کے ذریعے صہیونی حکومت قبلہ اول کو غیرمعمولی نقصان پہنچانے کی سازش کررہی ہے جب کہ کھدائیوں کے لیے یہ بہانہ تراشا گیا ہے کہ اسرائیلی ماہرین آثار قدیمہ پرانے القدس میں یہودیوں کے تاریخی آثار اور کھنڈرات کو تلاش کررہے ہیں۔