(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین میں دیگرعرب ممالک کی نسبت اپنے جائز کاموں اور حقوق کے حصول کے لیے دی جانے والی رشوت یا سفارش کا تناسب سب سے کم ہے۔
فلسطین میں شفافیت اور احتساب کے لیے کام کرنے والی تنظیم’امان’ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اوسطا 17 فی صدفلسطینی اپنے جائز کاموں کے لیے حکومتی عہدیداروں کو رشوت دیتے ہیں جبکہ 39 فی صد اپنے کاموں کے لیے کوئی دوسرا ذریعہ یا سفارش استعمال کرتے ہیں، لبنان میں 54 فی صد سفارش استعمال کی جاتی ہے جبکہ اردن میں یہ شرح 25 فی صد ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطین سمیت چھ عرب ممالک کرپشن کی انڈیکس میں شامل ہیں۔یہ رپورٹ عام شہریوں کی رائے معلوم کرنے اور ان کے بیانات کی روشنی میں مرتب کی گئی ہے جن کا کہنا ہے کہ انہیں سرکاری عمال سے اپنے جائز کاموں کے لیے رشوت دینا پڑتی ہے۔ ان میں سے 17 فی صد نے بتایا کہ وہ پچھلے 12 سال سے مختلف کاموں اور سروسز کے حصول کے لیے حکام کو رشوت دینے پرمجبور ہوئے۔ 39 فی صد نے سفارش کی بات کی جب کہ 12 فی کا کہنا تھا کہ انہیں ووٹ دینے کے لیے رشوت کی آفر کی گئی۔رپورٹ کے مطابق 21 فی صد کو جنسی طورپر بلیک میل کیا گیا۔ رشوت کا زیادہ تر لین دین نقد رقم کی شکل میں کیا